اور خُداوند نے شاہ یہُوداہ یہُو یقیم کو اور خُدا کے گھر کے بعض ظروُف کو اُس کے حوالہ کر دیا اور وہ اُن کو سنعار کی سر زمین میں اپنے بُت خانہ میں لے گیا چُنانچہ اُس نے طروُف کو اپنے بُت کے خزانہ میں داخل کیا۔
وہ بے عیب جوان بلکہ خُوب صورت اور حکمت میں ماہر اور ہرطرح سے دانش ور اور صاحب علم ہوں جن میں یہ لیاقت ہو کہ شاہی قصر میں کھڑے رہیں اور وہ اُن کو کسدیوں کے علم اور اُن کی زُبان کی تعلیم دے۔
اور بادشاہ نے اُن کے لے شاہی خُوراک سے اور اپنے بیٹے کی مے میں سے روزانہ و ظیفہ مُقرر کیا کہ تین سال تک اُن کی پرورش ہو تاکہ اس کے بعد وہ بادشاہ کےحضور کھڑے ہو سکیں۔
لیکن دانی ایل نے اپنے دل میں ارادہ کیا کہ اپنے آپ کو شاہی خُوراک سے اور اُس کی مے سے جو وہ پیتا تھا ناپاک نہ کرے اس لے اُس نے خواجہ سراوں کے سردار سے درخواست کی کہ وہ اپنے آپ کو ناپاک کرنے سے معذور رکھا جائے۔
چنانچہ خواجہ سراوں کے سردار نے دانی ایل سے کہا کہ میں اپنے خُداوند بادشاہ سے جس نے تمہارا کھانا پینا مُقرر کیا ہے ڈرتا ہُوں ۔ تمہارے چہرے اُس کی نظر میں تمہارے ہم عُمروں کے چہروں سے کیوں زبُون ہُوں اور یُوں تم میرے سر کو بادشاہ کے حُضور خطرہ میں ڈالو؟۔
اور ہر طرح کی خرد مندی اور دانش وری کے باب میں جو کُچھ بادشاہ نے اُن سے پُوچھا اُن کو تمام فالگیروں اور نُجومیوں سے جو اُس کے تمام مُلک میں تھے دس درجہ بہتر پایا۔